السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا بھینس کی قربانی(نر یا مادہ) درست ہے ؟ اور دلیل کیا ہے ؟ بعض علماء ممانعت کا فتویٰ دیتے ہیں جیسے کہ مولانا داؤد غزنوی رحمہ اللہ کا رسالہ ہے۔ جس میں منع کیا گیا ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بھینس کی قربانی میں اہل علم کا اختلاف ہے۔ علمائے احناف جواز کے قائل ہیںاس بناء پر کہ بھینس گائے کی قسم ہے ۔ لیکن یہ بات معروف ہے کہ بھینس گائے سے علیحدہ نوع ہے۔ ان کا باہم بہت سارا فرق ہے جس سے انکار کی گنجائش نہیں۔ اس بارے میں علامہ مناوی نے ’’کنوز الحقائق‘‘ میں ایک حدیث بھی بیان کی ہے لیکن وہ ثابت نہیں۔ اصل بات یہ ہے کہ بھینس بَھِیْمَةَُالْاَنْعَامِ (اونٹ گائے بکری بھیڑ) میں شامل نہیں جن کی قربانی کا حکم ہے۔ لہٰذا اس کی قربانی نہ کرنے میں احتیاط ہے۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو : (فتاویٰ اہل حدیث:۴۲۶/۲۔۴۲۷)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب