السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
۳۔نرینہ جانور بکرا وغیرہ خصّی کرنا کیسا ہے؟ بہت سارے مسلمان قربانی کے بکروں کو خصّی کرتے ہیں۔ کیا ایسا کرنا جائز ہے؟ (محمد قاسم اﷲ ڈنوں سموں گوٹھ حاجی محمد سموں کنری سندھ) ( ۱۱۔ اپریل ۱۹۹۷ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
۳۔نر جانور بکرے وغیرہ کو خصّی کرنا جائز ہے۔ چنانچہ سنن ابن ماجہ میں حضرت ابو ہریرہ سے مروی ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا نے فرمایا: رسول اﷲﷺ جب قربانی کا ارادہ فرماتے تو دو بڑے سینگوں والے سفید خصی کردہ دنبے خریدتے۔ (سنن ابن ماجہ،بَابُ أَضَاحِیِّ رَسُولِ اللَّہِ صَلَّی اللہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ،رقم:۳۱۲۲) اسی طرح ’’مسند احمد‘‘ وغیرہ میں ابو رافع کی روایت میں ہے۔ رسول اﷲﷺ نے دو سفید خصی کردہ دنبوں کی قربانی دی۔ (جملہ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو رسالہ ’’القول المحقق‘‘ مؤلفہ مولانا شمس الحق محدّث عظیم آبادی رحمہ اللہ)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب