سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(517) پیدائشی بے دانت جانور کی قربانی کا حکم

  • 25632
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 699

سوال

(517) پیدائشی بے دانت جانور کی قربانی کا حکم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک بکرا جس کی عمر اس وقت ایک سال تین ماہ ہے اور پیدائشی طور پر اس کے دانت نہیں ہیں جب کہ قربانی کے جانور کے لیے دو دانت والا ہونا ضروری ہے تو کیا ایسی صورت میں ایسا جانور قربانی کیا جا سکتا ہے۔ نیز اب ایک سال تین ماہ بعد اس کیسامنے کے دو دانت نکلنے شروع ہو چکے ہیں۔بَیِّنُوْا تُوجرُوْا (محمد حسن احسن، خطی، عارف والا ضلع ساہیوال) (۵ نومبر۱۹۹۳ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس قسم کے نادر واقعات میں عام عادت کا لحاظ رکھا جاتاہے۔ ہمارے ہاں عام حالات میں بکرا ڈیڑھ سال کے لگ بھگ دو دانت نکال ڈالتا ہے۔ اس اعتبار سے مذکور بکراعمر ہذا کو اگر پہنچ جائے تو وہ لائق قربانی ہے۔ ان شاء اللہ۔

غالباً اس قسم کے امور کے پیش نظر بعض ائمہ جانوروں میں صرف تحدید عمر کے قائل نظر آتے ہیں۔(کما فی النھایۃ بحوالہ عون المعبود(۵۳/۳)

جس طرح کہ بلوغت انسانی کا اعتبار بعض ائمہ کے نزدیک عمر کی حد بندی سے ہے۔اور اگر اس جانور کے دانت ایک سال تین ماہ بعد ظاہر ہونے شروع ہو گئے تو مزید انتظار کر لیا جائے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب الصوم:صفحہ:407

محدث فتویٰ

تبصرے