سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(493) قربانی کے بعض حصے دار بے نماز ہوں تو کیا قربانی درست ہے؟

  • 25608
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 610

سوال

(493) قربانی کے بعض حصے دار بے نماز ہوں تو کیا قربانی درست ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

قربانی (مثلاً گائے/ بیل کی) کے حصہ داروں میں بعض نمازی اور بعض بے نماز ہوں تو کیا اس طرح قربانی درست ہے؟ (محمد صدیق تلیاں، ضلع ایبٹ آباد) (۱۰ جنوری ۲۰۰۶ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جانور ایک ہونے کی بنا پر اصل تو یہ ہے کہ ایک کی طرف سے قربانی ہو، لیکن رب العزت کا احسان ہے کہ اُس نے ایک کو سات کے قائم مقام قرار دیا ہے، اس لیے شریک ایک ہی قسم کے ہونے چاہئیں، یعنی سب کا اہل توحید ہونا ضروری ہے، پھر سب کی نیت بھی قربانی کی ہونی چاہیے، نذر عقیقہ وغیرہ کو اس میں دخل نہیں۔ اصل یہ ہے کہ جو بات شریعت میں قیاس کے خلاف ہو، وہ اسی مقام پر بند رہتی ہے کیوں کہ علت معلوم نہیںتو اس کا حکم دوسری جگہ کس طرح منتقل ہو سکتا ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب الصوم:صفحہ:375

محدث فتویٰ

تبصرے