سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(492) قربانی میں مشرک اور بے نمازی افراد شراکت دار بن جائیں تو قربانی درست ہے؟

  • 25607
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1331

سوال

(492) قربانی میں مشرک اور بے نمازی افراد شراکت دار بن جائیں تو قربانی درست ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا قربانی کے جانور میں حصہ داروں میں سے بعض بے نماز ہوں تو باقی حصہ داروں کی قربانی درست ہے؟(محمد صدیق تلیاں، ایبٹ آباد)(۱۸ جون۱۹۹۹ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 مشرک اور بے نماز کی حصہ داری سے احتراز کرنا چاہیے۔ اگر کوئی ایسی صورت پیش آجائے تو حتی المقدور اس سے خلاصی کی کوشش کرنی چاہیے۔ بصورتِ دیگر اللہ سے توبہ و استغفار کرلینی چاہیے۔ وہ کوتاہی معاف کرنے والا ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب الصوم:صفحہ:375

محدث فتویٰ

تبصرے