السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
مقامِ ابراہیم علیہ السلام پر پاؤں کے نشانات کیا واقعی ابراہیم علیہ السلام کے قدم کے ہیں؟(سائل)(۲۷ نومبر ۱۹۹۸ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
تاریخی اور تفسیری روایات میں اسی طرح مشہور ہے۔ حافظ ابن کثیر رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
’ وَ کَانَتْ آثَار قَدَمَیْهِ ظَاهِرَةٌ فِیْهِ وَ لَمْ یَزل هٰذَا مَعْرُوْفَة تَعرفه العرب فی جاهلیتها‘(تفسیر ابن کثیر:۱۱۸/۱)
’’یعنی حضرت ابراہیم علیہ السلام کے قدموں کے نشانات پتھر میں نمایاں ہیں۔ ہمیشہ سے یہ بات معروف ہے۔ عرب اپنے زمانہ جاہلیت میں بھی اس سے شناسا تھے۔‘‘
تفسیر قرطبی(۱۱۳/۲) میں بھی حضرت انس رضی اللہ عنہ سے اثبات نقل کیا ہے۔ مزید تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو فتح الباری۔(۱۶۹/۸) شہرت اس بات کی متقاضی ہے کہ اس کا اصل ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب