السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
عورت اپنے خاوند کی اجازت کے بغیر اشیاء روپے پیسے وغیرہ کسی کو دے سکتی ہے اگر اس کا اپنا مال ہو کیا پھر بھی اجازت لینا پڑے گی؟ (سائل) (۹ اپریل ۱۹۹۹ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
راہِ للہ مال خرچ کرنے کیلیے شوہر کی طرف سے اجمالی اجازت ہونی چاہیے۔ امام بخاری رحمہ اللہ کا اختیار یہی ہے ۔ دیگر اہل علم کے نزدیک صریح اذن ضروری ہے۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو: عون المعبود (۵۷/۲) اگر اس کا اپنا مال ہو تب وہ خرچ کرنے میں آزاد ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب