سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(423) زکوٰۃ کی بجائے صدقہ و خیرات اور دینی مدارس کی امداد کرنا

  • 25538
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-18
  • مشاہدات : 588

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی اپنے مال کی مستقل طور پر ہر سال زکوٰۃ ادا نہیں کرتا مگر صدقہ و خیرات اور دینی مدارس کی امداد زکوٰۃ سے کہیں زیادہ کرتا ہے۔ کیا یہ طریقہ درست ہے؟ نیز زکوٰۃ ایڈوانس دی جاسکتی ہے یا نہیں؟ (محمد ابراہیم نجیب فیصل آباد) (۵ ستمبر ۱۹۹۷ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

شریعت میں نصابِ زکوٰۃ مقرر ہے۔ اس کے مطابق ادائیگی زکوٰۃ ضروری ہے۔ تا ہم اس کے علاوہ بھی اگر کوئی شخص صدقہ و خیرات کرنا چاہے تو باعثِ فضیلت فعل ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب الصوم:صفحہ:336

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ