سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(396) دعوتی سرگرمیوں میں کمی بیشی کی بناء پر زکوٰۃ دینے میں ترجیح؟

  • 25511
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 678

سوال

(396) دعوتی سرگرمیوں میں کمی بیشی کی بناء پر زکوٰۃ دینے میں ترجیح؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک اسلامک سنٹر میں اسلامی مدرسہ یا دعوت و تبلیغ کا مرکز قائم ہے۔ جب کہ دوسرے اسلامک سنٹر میں صرف مسجد ہے جس میں نماز ادا کی جاتی ہے اور مسلمان کیمونٹی کو درس دیے جاتے ہیں، کیا زکوٰۃ ادا کرنے کے لحاظ سے ان دونوں میں فرق ہے؟  (مغربی مسلمانوں کے روزمرہ مسائل)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

میں یہ سمجھتا ہوں کہ ان اسلامی مراکز کو زکوٰۃ دی جا سکتی ہے جن کو اس کی ضرورت ہو ، خواہ وہ مرکز کو چلانے کے لیے ہو یا اس کا قرض ادا کرنے کے لیے۔ لیکن اگر اللہ نے اسے مستغنی کیا ہو مثلاً اس کے اوقاف سے اتنی آمدنی حاصل ہو جاتی ہو، جس سے اس کے اخراجات پورے ہو سکتے ہوں، یا کوئی حکومت یا ادارہ وغیرہ اس پر خرچ کرنے کی ذمہ داری اٹھائے ہوئے ہو، تو اس صورت میں مرکز کے لیے جائز نہیں کہ حاجت مندوںکے حق میں سے کچھ لے لے کیونکہ غنی آدمی کے لیے اور طاقتور صحت مند آدمی کے لیے صدقہ لینا حلال نہیں۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب الصوم:صفحہ:324

محدث فتویٰ

تبصرے