سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(387) زکوٰۃ کی رقم سے مسجد کی تعمیر کا حکم

  • 25502
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-27
  • مشاہدات : 2100

سوال

(387) زکوٰۃ کی رقم سے مسجد کی تعمیر کا حکم

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مکرمی جناب شیخ الحدیث صاحب۔ السلام علیکم! کیا زکوٰۃ کی رقم مسجد کی تعمیر پر خرچ کی جا سکتی ہے ؟ بعض علماء کا خیال ہے۔ مسجد کی تعمیر پر خرچ ہو سکتی ہے یہ بھی ’’فی سبیل اللہ‘‘میںہے۔ لیکن بعض علماء کہتے ہیں کہ نہیں ہو سکتی ہے۔ (ڈاکٹر عبدالغفور۔سانگڑھ) (۳ مارچ۲۰۰۰ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

قرآنِ مجید میں زکوٰۃ کے آٹھ مصارف بیان ہوئے ہیں۔ ان میں سے ایک ’’ فی سبیل اللہ‘‘ ہے۔ اس لفظ کے عموم کی بناء پر کئی ایک اہل علم کا خیال ہے کہ ہر کارِ خیر پر زکوٰۃ صَرف ہو سکتی ہے۔ اس میں مسجدیں بھی شامل ہیں۔ اگر کوئی شخص اس پر عمل کرے تو اس پر اعتراض تو نہیں ہو سکتا لیکن احتیاط کا تقاضا یہ ہے کہ مسجد کی تعمیر پر زکوٰۃ صرف نہ کی جائے ، کیونکہ زیادہ بہتر یہ ہے کہ ’’سبیل اللہ‘‘ سے مراد ’’جہاد یا حج و عمرہ ‘‘ لیا جائے جس طرح کہ شرعی نصوص سے ثابت ہے۔ ’’سنن ابی داؤد‘‘ کے ’بَابُ الْعُمْرَۃ‘ میں ہے:

’فَلْتَحُجَّ عَلَیْهِ، فَإِنَّهُ فِی سَبِیلِ اللَّهِ۔‘ (سنن ابی داؤد،بَابُ الْعُمْرَةِ،رقم:۱۹۸۸)

اور ’’منتقٰی الاخبار ‘‘کے بَابُ الصَّرْف فِی سَبِیْلِ اللّٰہِ  میں بحوالہ ’’مسند احمد‘‘ حدیث ہے:

’اَلْحَجُّ وَالْعُمْرَةُ فِیْ سَبِیْلِ اللّٰهِ ‘(سنن الدارمی،بَابُ:إِذَا أَوْصَی بِشَیْء ٍ فِی سَبِیلِ ،رقم: ۳۳۴۷)

’’یعنی حج اور عمرہ دونوں ’’فی سبیل اللہ‘‘میں داخل ہیں۔‘‘

امام شوکانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:

’وَأَحَادِیثُ الْبَابِ تَدُلُّ عَلَی أَنَّ الْحَجَّ وَالْعُمْرَةَ مِنْ سَبِیلِ اللَّهِ۔‘ (نیل الاوطار:۱۸۴/۴)

’’باب کی احادیث اس بات پر دال ہیں کہ حج اور عمرہ ’’فی سبیل اللہ‘‘سے ہیں۔‘‘

اور جہاد بالاتفاق مراد ہے ۔ ’’فی سبیل اللہ‘‘سے مراد اگر عام لیا جائے تو مصارفِ زکوٰۃ میں فقراء و مساکین کو ذکر کرنے کی ضرورت باقی نہیں رہتی کیونکہ ’’فی سبیل اللہ‘‘میں وہ بھی داخل ہیں۔ ان کی علیحدہ تصریح سے معلوم ہوا ’’فی سبیل اللہ‘‘سے مراد خاص ہے اور وہ جہاد اور حج عمرہ ہیں۔ لہٰذا مسجدوں پر زکوٰۃ خرچ نہیں کرنی چاہیے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب الصوم:صفحہ:319

محدث فتویٰ

تبصرے