السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک عورت نے اپنی زکوٰۃ(زیور وغیرہ ) کی از خود ادا کردی۔ بعد میں شوہر نے بیوی کو اسی زیور کی زکوٰۃ کی رقم دی کہ یہ تمہارے زیور کی زکوٰۃ ہے کسی ضرورت مند کو دے دیں کیا اب یہ رقم بیوی اپنے استعمال میں لائے ، کیونکہ وہ زیور کی اس عرصے کی زکوٰۃ دے چکی ہے یا دوبارہ وہ رقم زکوٰۃ کی مد میں خرچ کرے۔(محمد الیاس دوائی والا۔ کراچی) (۱۲ مارچ ۱۹۹۹ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مذکورہ بالا صورت میں عورت کو چاہیے کہ وضاحت کردے کہ میں زکوٰۃ پہلے ادا کرچکی ہوں۔ یہ رقم تم واپس لے لو۔ اگر وہ اس کو اس کے استعمال کی اجازت دے تو اپنی حاجات میں صرف کر سکتی ہے۔ اس لیے کہ اصلاً یہ مالِ زکوٰۃ نہیں زکوٰۃ تو پہلے ادا ہو چکی۔ اس رقم کو دوبارہ زکوٰۃ کی مد میں محفوظ رکھنے کی ضرورت نہیں۔ ہاں البتہ پیشگی زکوٰۃ سمجھ کر اس کو زکوٰۃ کی مَد میں صَرف کردیا جائے تو جواز ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب