سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(325) مکانوں اور دکان کی مالیت پر زکاۃ ادا کریں یا کرائے کی آمدن پر؟

  • 25440
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 647

سوال

(325) مکانوں اور دکان کی مالیت پر زکاۃ ادا کریں یا کرائے کی آمدن پر؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی کے پاس چار گھر اوردو دکانیں ہیں۔ ایک گھر میں وہ خود رہتا ہے اور ایک دکان میں کاروبار کرتا ہے باقی تین گھر اور ایک دکان کرائے پر دی ہوئی ہے۔ کیا ان تین مکانوںاور دکان کی مالیت پر زکوٰۃ ہوگی یا کرائے کی آمدن پر خرچ نکال کر ہو گی؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 سال بعد جمع شدہ کرائے کی آمدن پر زکوٰۃ ہوگی۔ آمدن کے ذرائع پر زکوٰۃ نہیں بلکہ جو کچھ ان سے حاصل ہو گا اس میں زکوٰۃ ہے۔

    ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب الصوم:صفحہ:294

محدث فتویٰ

تبصرے