( اے جرير كيا تم مجھے ذى الخلصہ سے راحت اور آرام نہيں پہنچاتے، ذي الخلصہ حثعم قبيلہ كا ايك گھر تھا جسے يمني كعبہ كہا جاتا تھا، تو وہ بيان كرتےہيں كہ ميں ايك سو پچاس گھڑ سوار لےكر گيا اورميں گھوڑے پر نہيں بيٹھ سكتا تھا توميں نےاس كا نبي صلى اللہ عليہ وسلم سےذكر كيا تو رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے ميرے سينےميں ہاتھ مارا اور كہنےلگے: اے اللہ اسے گھوڑے پر ثابت كر اوراسے ہدايت كي راہنمائي كرنےوالا اور ہدايت يافتہ بنا دے