السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک عورت نے رمضان المبارک میں اعتکاف کرنے کا ارادہ کیا لیکن بیماری کی وجہ سے اعتکاف نہ کر سکی اور اس نے یہ عہد کیا کہ رمضان المبارک کے بعد جب وہ تندرست ہوگی تو اعتکاف کرے گی؟ اب وہ کیا کرے؟ جب کہ اس کی صحت صحیح ہو چکی ہے ۔ نیز اگر وہ اعتکاف کرے تو کیا مسجد میں کرے یا گھر میں؟(محمد زکریا، متعلم جامعہ کمالیہ دار الحدیث راجووال) (۱۶ جنوری ۱۹۹۸ئء
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
صورتِ سوال سے ظاہر ہے کہ عورت ہذا کا ارادہ اعتکاف بارادۂ نذر ہے۔ لہٰذا اسے مسجد کے اندر اعتکاف بیٹھنا چاہیے۔ بذمہ ولی ہے کہ اس کے لیے تحفظ فراہم کرے۔ یاد رہے اعتکاف کے لیے مسجد کا وجود شرط ہے۔ گھراعتکاف نہیں ہو سکتا۔ قرآن مجید میں یہ شرط موجود ہے۔ اور اعتکاف کی تعریف بھی اس بات کی متقاضی ہے ۔(نیز ازواجِ مطہرات کا اعتکاف بھی مسجد میں تھا۔)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب