سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(259) مکمل نماز کا طریقہ

  • 2539
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 3111

سوال

(259) مکمل نماز کا طریقہ
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نماز کی حالت میں شروع سے لے کر آخر تک یعنی اللہ اکبر سے لے کر سلام پھیرنے تک نماز ی کو کہاں نگاہ رکھنی چاہیے؟


 

الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

چند احادیث نقل کی جاتی ہیں، جن سے نماز میں نگاہ کی جگہ کا پتہ چلتا ہے۔

عَنْ عَائِشَة رضي الله عنها قَالَتْ: سَأَلْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلى الله عليه وسلم عَنِ الْاِلْتِفَاتِ فِی الصَّلاَةِ؟ فَقَالَ: ھُوَ اخْتِلاَسٌ یَخْتَلِسُہُ الشَّیْطَانُ مِنْ صَلاَةِ الْعَبْدِ۔ مُتَّفَقٌ عَلَیْہِ۔

وَعَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ  صلى الله عليه وسلم: یَنْتَھِیَنَّ اَقْوَامٌ عَنْ رَفْعِھِمْ اَبصَارَھُمْ عِندَ الدُّعَاء فِی الصَّلاَةِ اِلَی السَّمَاءِ ، اَوْ لَتُخْطَفُنَّ اَبْصَارُھُمْ۔ رَوَاہُ مُسْلِمٌ۔

وَعَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رضي الله عنه قَالَ: اِنَّ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلى الله عليه وسلم کَانَ یَلْحَظُ فِی الصَّلاَةِ یَمِیْنًا وَشِمَالاً وَلاَ یَلْوِیْ عُنُقَہٗ خَلْفَ ظَھْرِہٖ۔ رَوَاہُ التِّرْمَذِیُّ وَالنَّسَائِیُّ۔

وَعَنْ أَبِیْ ھُرَیْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلى الله عليه وسلم: اُقْتُلُوا الْاَسْوَدَیْنِ فِی الصَّلاَةِ الحَیَّة وَالْعَقْرَبَ۔ رَوَاہُ اَحْمَدُ ، وَاَبُو دَاوٗدَ ، وَالتِرمَذِیُّ ، وَلِلنَّسَائِیُّ مَعْنَاہُ۔

وَعَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلى الله عليه وسلم یُصَلِّیْ تَطَوُّعًا وَالْبَابُ عَلَیْہِ مُغْلَقٌ ، فَجِئْتُ ، فَاسْتَفْتَحْتُ فَمَشَی ،فَفَتَحَ لِیْ ، ثُمَّ رَجَعَ إِلَی مُصَلاَّہُ وَذَکَرَتْ اَنَّ البَابَ کَانَ فِی الْقِبْلَة۔ رَوَاہُ اَحْمَدُ وَاَبُودَاوٗدَ ، وَالتِّرْمَذِیُّ ، وَرَوَی النَّسَائِیُّ نَحْوَہٗ  (مشکاة المصابیح،کتاب الصلاة،باب مالا یجوز من العمل فی الصلاة وما یباح عنہ)

نماز کسوف میں دیوار میں جنت و دوزخ دیکھنے والی حدیث کو بھی پیش نظر رکھیں۔
عائشہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا نماز میں ادھر اُدھر دیکھنے سے پس فرمایا کہ وہ اچک لینا ہے۔ اس کو شیطان بندے کی نماز سے۔ (روایت کیا اس کو بخاری اور مسلم نے۔)
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا البتہ باز رہیں لوگ اٹھانے نگاہ اپنی کے سے وقت دعا کے نماز میں طرف آسمان کی یا اچکی جاویں گی آنکھیں ان کی۔ (روایت کیا اس کو مسلم نے۔)
ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہا تحقیق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تھے۔  آنکھوں سے دیکھتے نماز میں دائیں اور بائیں اور نہ پھیرتے تھے گردن اپنی پیچھے پیٹھ اپنی کے۔ (روایت کیا اس کو نسائی اور ترمذی نے۔)
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مارو دو کالوں کو نماز میں مراد دو کالوں سے سانپ اور بچھو ہیں۔ (روایت کیا اس کو احمد نے اور ابوداؤد اور ترمذی نے اور نسائی نے معنی اس کے)
عائشہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تھے نماز پڑھتے نفل اور دروازہ ان پر بند ہوتا پس میں آتی اور کھلواتی حضرت چلتے اور کھول دیتے میرے لیے پھر پھرتے جگہ نماز اپنی کی طرف اور ذکر کیا عائشہ رضی اللہ عنہا نے یہ کہ دروازہ جانب قبلہ کے تھا۔ روایت کیا اس کو ابو داؤداور ترمذی نے اور روایت کیا نسائی نے مانند اس کے۔
عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں سورج گرہن ہوا آپ نے باجماعت دو رکعتیں نماز پڑھی آپ نے سورہ بقرہ تلاوت کرنے کی مقدار کے قریب لمبا قیام کیا ، پھر لمبا رکوع کیا، پھر سر اٹھا کر لمبا قیام کیا ، پھر پہلے رکوع سے کم لمبا رکوع کیا، پھر دو سجدے کیے ، پھر کھڑے ہوکر لمبا قیام کیا، پھر دو رکوع کیے، پھر دو سجدے کرکے اور تشہد پڑھ کر سلام پھیرا، پھر خطبہ دیا، جس میں اللہ کی تعریف اور ثناء کی اور فرمایا۔ سورج اور چاند اللہ کی نشانیوں میں سے دو نشانیاں ہیں۔ کسی کے مرنے یا پیدا ہونے سے ان کو گرہن نہیں لگتا۔ جب تم گرہن دیکھو تو اللہ سے دعا کرو۔ تکبیر کہو ، نماز پڑھو اور صدقہ کرو۔ (دورانِ نماز) دیوار میں میں نے جنت دیکھی، اگر میں اس میں سے ایک انگور کا خوشہ لے لیتا ، تو تم رہتی دنیا تک اس میں سے کھاتے اور میں نے دوزخ دیکھی۔ اس سے بڑھ کر ہولناک منظر میں نے کبھی نہیں دیکھا اور میں نے جہنم میں زیادہ تعداد عورتوں کی دیکھی، کیونکہ وہ خاوند کا کفران نعمت کرتی ہیں، اگر تو ایک مدت تک ان کے ساتھ نیکی کرتا رہے ، پھر ان کی مرضی کے خلاف کوئی کام کرے ، تو کہتی ہیں کہ میں نے تجھ سے کبھی بھلائی نہیں دیکھی۔ ]1

 

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 02

محدث فتویٰ

تبصرے