السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کھانا شروع ہی کیا تھا کہ اذانِ فجر سنائی دی۔ صرف ایک دو لقمے کھانے کی اجازت ہے یا ایسے وقت میں بھی پیٹ بھر کر کھانا کھا نے کی اجازت ہے؟ (والسلام عبد الحق، سنت نگر، لاہور) (۱۶ نومبر ۲۰۰۷ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
روزہ رکھنے والا ایسے عذر کی صورت میں اپنی حاجت پوری کرسکتا ہے، حدیث میں ہے:
’إِذَا سَمِعَ أَحَدُکُمُ النِّدَاء َ وَالْإِنَاء ُ عَلَی یَدِهِ، فَلَا یَضَعْهُ حَتَّی یَقْضِیَ حَاجَتَهُ مِنْهُ‘(سنن أبی داؤد، بَابٌ فِی الرَّجُلِ یَسْمَعُ النِّدَاء َ وَالْإِنَاء ُ عَلَی یَدِهِ ،رقم:۲۳۵۰)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب