السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
مسواک کرنے سے روزہ نہیں ٹوٹتا کیا گیلی اور سوکھی مسواک دونوں کا ایک ہی حکم ہے؟ (محمد جہانگیر،ولد محمد اکرم ضلع میرپور) (۸ مئی ۱۹۹۸ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مسواک گیلی ہو یا خشک ہر دو طرح بحالت ِ روزہ کرنی جائز ہے۔
عامر بن عقبہ کا بیان ہے ، میں نے رسول اللہﷺ کو بے شمار دفعہ روزے کی حالت میں مسواک کرتے دیکھا ہے۔(مسند احمد و سنن أبی داؤد ،بَابُ السِّوَاکِ للصَّائِمِ ، رقم:۲۳۶۴،و سنن الترمذی،بَابُ مَا جَاء َ فِی السِّوَاکِ لِلصَّائِمِ، رقم: ۷۲۵، و قال حدیث حسن)
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے بھی حد یث ِ ہذا کو حسن قرار دیا ہے۔ یہ حدیث عموم کے اعتبار سے مسواک کی ہر حالت کو شامل ہے چاہے خشک ہو یا تر۔
اور ’’صحیح بخاری‘‘ کے ترجمۃ الباب میں ہے۔ ابن سیرین نے کہا :’’(روزے کی حالت میں)تر مسواک کا کوئی حرج نہیں۔ کہا گیا اس کا تو ذائقہ ہے ۔ جواباً فرمایا: پانی کا ذائقہ بھی تو ذائقہ ہے ۔ آپ اس سے کلی کرتے ہیں۔‘‘ (صحیح البخاری،بَابُ اغْتِسَالِ الصَّائِمِ،قبل رقم:۱۹۳۰)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب