السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
کیا مُردوں کو قرآن پاک کا ثواب پہنچتا ہے یا نہیں اگر میںاپنے دادا، چچا، تایا یا کسی رشتہ دار کے لیے ماں باپ کے علاوہ قرآن پڑھوں تو کیا ان کو ثواب پہنچے گا یا نہیں؟(سائل اصغر محمود) (۷ اکتوبر۱۹۹۴ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس کا شریعت میں کوئی ثبوت نہیں۔ شیخ علی متقی حنفی صاحبِ’’کنزالعمال‘‘ فرماتے ہیں:
’ اَلاِجْتِمَاعُ لِلْقِرَائَةِ بِالْقُرْاٰنِ عَلَی الْمَیِّتِ بِالتَّخْصِیْصِ فِی الْمَقْبَرَةِ اَوِ الْمَسْجِدِ اَوِ الْبَیْتِ بِدْعَةٌ مَذْمُوْمَةٌ‘
یعنی میت پر قرآن خوانی کے لیے جمع ہونا بالخصوص قبرستان یا مسجد یا گھر میں مذموم بدعت ہے۔‘‘
اور صاحب ِ’’سفر السعادۃ‘‘ کا کہنا ہے:
’ وَ لَمْ تَکُن الْعَادَةُ اَن یَّجْتَمِعُوا لِلْمَیِّتِ وَ یَقرؤا لَهُ الْقُرْاٰن ‘
یعنی ’’سلف کی عادت نہیں تھی کہ جمع ہو کر میت کے لیے قرآنی خوانی کرتے ہوں۔‘‘
ھذا ما عندی والله أعلم بالصواب