السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
مُردہ کے لیے قرآن خوانی کی جاتی ہے ۔ قرآن خوانی کا ثواب مر جانے والے کے نام کردیا جاتا ہے یعنی قرآن پڑھ کر اُسے بخش دیا جاتا ہے۔ ایصالِ ثواب کایہ طریقہ صحیح ہے؟ (محمد ندیم ساجد) (۱۱ ۔اکتوبر ۱۹۹۱ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
میت کے لیے قرآن خوانی کرانا چونکہ کتاب و سنت اور سلف صالحین کے عمل سے ثابت نہیں اس لیے فعل ہذا سے اجتناب ضروری ہے۔ حدیث میں ہے:
’ مَنْ اَحْدَثَ فِیْ اَمْرِنَا هٰذَا مَا لَیْسَ مِنْهُ فَهُوَ رَدٌّ ‘(صحیح البخاری،بَابُ إِذَا اصْطَلَحُوا عَلَی صُلْحِ جَوْرٍ فَالصُّلْحُ مَرْدُودٌ،رقم:۲۶۹۷)
’’ یعنی جو دین میں اضافہ کرے وہ مردود ہے۔‘‘
ھذا ما عندی والله أعلم بالصواب