السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جو لوگ خود کو مسلمان کہتے ہیں مگر اس کے باوجود عقیدۂ عذابِ قبر کے کلی طور پر منکر ہیں، اور اس بارے میں نبی ﷺ سے ثابت شدہ تمام صحیح احادیث کو (نعوذ باللہ) جھوٹا اور من گھڑت قرار دیتے ہیں؟ اُن کے بارے میں علمائے سلف کا کیا موقف ہے؟ کیا ایسے لوگ دائرۂ اسلام سے خارج ہیں؟ کیا ایسے لوگوں کو کافر کہا جا سکتا ہے؟ کتاب وسنت کی روشنی میں ہمیں اپنی رائے سے آگاہ فرمائیں۔ جزاک اللہ احسن الجزاء (محمد ارشد کمال) (۱۷ فروری ۲۰۰۶ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
صحیح احادیث سے ثابت شدہ عقائد کے منکر لوگوں سے بہر صورت اجتناب ضروری ہے، ان کا انجام کار بلا شبہ کفر پر ہے، ایسے لوگوں کی ہدایت کے لیے دعا بھی کرنی چاہیے۔
﴿ لَعَلَّ اللَّهَ يُحدِثُ بَعدَ ذٰلِكَ أَمرًا ﴿١﴾... سورة الطلاق
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب