جوتوں کے اوپر مسح کیا جا سکتا ہے ؟ پھٹی جرابوں کے اوپر مسح کیا جا سکتا ہے؟
___________________________________________________________________
درست ہے۔ اس سلسلہ میں شیخ جمال الدین قاسمی کی کتاب’’المسح علی الجوربین بتحقیق و اضافہ شیخ البانی‘‘ کا مطالعہ فرما لیں بہت فائدہ ہو گا۔ ان شاء اللہ سبحانہ و تعالیٰ
عَنْ مُغِیْرة بْنِ شُعْبَة قَالَ تَوَضَّاَ النَّبِیُّ ﷺ وَمَسَحَ عَلَی الْجَوْرَبَیْنِ وَالنَّعْلَیْنِ
’’مغیرہ بن شعبہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے وضوء کرتے وقت اپنی جرابوں پر مسح کیا اور جوتیوں پر۔‘‘ (جامع الترمذی،ابواب الطہارة، باب فی المسح علی الجوربین والنعلین ، ابو داؤد،کتاب الطہارة،باب المسح علی الجوربین)
جوتیوں پر مسح کا مطلب یہ ہے کہ عرب کی جوتی میں صرف تسمہ ہی لگا ہوا ہوتا تھا اور وہ جرابوں پر مسح کرنے میں مانع نہ تھا اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے جرابوں والے پاؤں کو چپل نما پاپوشوں میں رکھے ہوئے ہی مسح فرما دیا اور جوتیوں کی بناوٹ ہی ایسی ہوتی تھی کہ پاؤں کے اوپر کا حصہ تقریباً سارا ننگا رہتا تھا اس لیے وہ جوتیاں یا ان کے تسمے مسح کرنے میں رکاوٹ کا باعث نہیں ہوتے تھے۔