السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہمارے ہاں اکثر لوگ قبروں کو پختہ کرتے ہیں۔ کیا ایسا کرنا جائز ہے ؟ (محمد یوسف۔ضلع ایبٹ آباد) (۹ جولائی ۱۹۹۹ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
قبروں کو پختہ بنانا منع ہے۔’’صحیح مسلم‘‘میں
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے ۔ رسول اللہﷺ نے منع فرمایا کہ قبر کو پکا کیا جائے اور اس پر مجاور بن کر بیٹھا جائے اور اس پر عمارت (قبّہ وغیرہ) بنائی جائے۔‘‘(صحیح مسلم،کتاب الجنائز، باب النھی عن تجصیص القبر،رقم:۹۷۰)
اور ترمذی (ابواب الجنائز باب ما جاء فی کراھیۃ تجصیص القبور) میں بسند صحیح یہ اضافہ ہے کہ
’’اس پر کچھ لکھنا بھی منع ہے۔‘‘(سنن النسائی،بَابُ الزِّیَادَۃُ عَلَی الْقَبْرِ ،رقم:۲۰۲۷)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب