السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
نمازِ جنازہ غائبانہ جمعہ کی نماز کے بعد ادا کی جاتی ہے لیکن عام اہل حدیث کی نہیں بلکہ خطیب، امیر، یا شوریٰ کا اراکین کے رشتہ داروں کی اور باقی کو کہتے ہیں کہ دعا کر لیتے ہیں۔ یہ فرق جائز یا ناجائز ؟ (سائلـ : محمد عبدالکبیر) (۹ دسمبر ۱۹۹۴ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اصل یہ ہے کہ فوت شدہ سب حضرات کے لیے دعائے مغفرت کی جائے۔ غائبانہ جنازہ کا صرف جواز ہے اگر کوئی اس پر عمل کرنا چاہے تو پھر بلاامتیاز سب سے مساوی سلوک ہوناچاہیے کیونکہ دین اسلام مساوات کادرس دیتا ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب