السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہمارے گاؤں میں ایک دیوانی لڑکی فوت ہو گئی۔ یہ لڑکی بالغ تھی لیکن جنازہ پڑھانے والے مولوی صاحب نے کہا کہ اس کی نمازِ جنازہ نابالغ بچوں کی طرح ادا کریں کیونکہ یہ دیوانی ہے اور اس کی مثال بچوں کی طرح ہے۔ قرآن وسنت کی روشنی میں اس کی وضاحت کردیں۔(محمد ظہور۔بالا گڑھی۔مردان) (یکم اکتوبر ۱۹۹۹ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ظاہر ہے کہ دیوانہ بالغ کے جنازہ میں بالغ عاقل جیسی دعاؤں کو پڑھا جائے۔ کیونکہ یہ بالغ ہے۔ اگرچہ عاقل نہیں، اسے نابالغ بچوں کے ساتھ ملحق کرنے کی کوئی معقول وجہ نظر نہیں آتی۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب