کیا اس مسجد میں نماز پڑھنا اور امامت کرانا جائز ہے جس کی جدار قبلہ کے آگے قبرستان ہے ؟ مسجد کی جنوب مشرق میں ایک دربار ملحق مسجد ہے جس میں غیر اللہ کی پوجا کی جاتی ہے۔ اکثر حاضرین مسجد کا عقیدہ شرکیہ ہے نیز مسجد کی جدار قبلہ میں دو کھڑکیاں ہیں جن کو بوقت ضرورت کھولا جاتا ہے تو سامنے قبریں نظر آتی ہیں۔
_____________________________________________________________________________
جس مسجد کی بنیاد و بناء اللہ تعالیٰ کے تقویٰ اور اس کی رضا و خوشنودی پر نہیں تھی اس کے متعلق اللہ تعالیٰ نے فرمایا:
﴿لَا تَقُمْ فِيهِ أَبَدًا ۚ لَّمَسْجِدٌ أُسِّسَ عَلَى التَّقْوَىٰ مِنْ أَوَّلِ يَوْمٍ أَحَقُّ أَن تَقُومَ فِيهِ ۚ فِيهِ رِجَالٌ يُحِبُّونَ أَن يَتَطَهَّرُوا ۚ وَاللَّـهُ يُحِبُّ الْمُطَّهِّرِينَ﴾ (التوبۃ:۹؍۱۰۸)
’’آپ اس میں کبھی کھڑے نہ ہوں البتہ جس مسجد کی بنیاد اوّل دن سے تقویٰ پر رکھی گئی ہے وہ اس لائق ہے کہ آپ اس میں کھڑے ہوں۔‘‘
تو سوال میں مذکور مسجد کی بنیاد و عمارت اگر اللہ تعالیٰ کے تقویٰ اور اس کی رضا پر ہے تو اس میں نماز درست ہے ورنہ اس میں نماز درست نہیں ۔ واللہ اعلم