السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک شخص کہتا ہے کہ نمازِ جنازہ کا سلام ہاتھ چھوڑ کر پھیرنا چاہیے۔ جب کہ دوسرا شخص کہتا ہے کہ اگر سلام سے قبل ہاتھ چھوڑ دیے جائیں تو پھر نماز نہیں ہو گی۔ اس لیے سلام کے بعد ہاتھ چھوڑنا چاہیے۔
ان دونوں میں سے کس کا قول کتاب و سنت سے ثابت ہے۔ بحوالہ تفصیل جواب عنایت فرمائیے۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
نماز کی کیفیت سے فراغت انسان کو اس وقت ہوتی ہے۔ جب وہ سلام پھیر لیتا ہے۔ ظاہر ہے کہ وہ ہاتھ باندھنا ہے۔ چھوڑنا نہیں۔ حدیث میں ہے:
’ تَحرِیمُهَا التَّکبِیرُ، وَ تَحلِیلُهَا التَّسلِیمُ ‘(سنن أبی داؤد،بَابُ الْإِمَامِ یُحْدِثُ بَعْدَ مَا یَرْفَعُ رَأْسَهُ مِنْ آخِرِ الرَّکْعَةۃِ،رقم:۶۱۸)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب