السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
بالغ خواتین وحضرات کے جنازوں میں عام طور پر دعائیں:(۱) ’اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لِحَیِّنَا وَ مَیِّتِنَا… وَلَا تُضِلَّنَا بَعْدَہ‘ تک (ب) ’اَللّٰهُمَّ اغْفِرْلَهٗ وَارْحَمْهُ وَ عَافِهٖ وَاعْفُ عَنْه… وَاَعِذْهُ مِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَ مِنْ عَذَابِ النَّارِ‘ تک (ج) ’اَللّٰهُمَّ اَنْتَ رَبُّهَا…الخ‘ وغیرہ پڑھی جاتی ہیں جب کہ نابالغ بچوں کی نمازِ جنازہ میں دعاء ’اَللّٰهُمَّ اعْفِرْ لِحَیِّنَا …الخ‘ کے بعد مخصوص دعا’اَللّٰهُمَّ اجْعَلْهُ لَنَا سَلَفًا…الخ‘ پڑھی جاتی ہے۔ کیا دوسری دعائیں مذکورہ بالا جو بالغوں کے لیے پڑھی جاتی ہیں بچوں کی نمازِ جنازہ میں پڑھی جا سکتی ہیں؟ خاص کر دعا ’اَللّٰهُمَّ اغْفِرْ لَهٗ وَارْحَمْهُ …‘ اور اس میں الفاظ’وَ اَهلاً خَیْرًا مِنْ اَهْلِهٖ وَ زَوْجًا خَیْرًا مِنْ زَوْجِهٖ‘ …؟ (محمد صدیق تلیاں، ایبٹ آباد)(۲۱ جنوری ۲۰۰۰ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
مخصوص دعا کے علاوہ بچوں کے لیے دوسری دعائیں پڑھنے کی ضرورت نہیں۔ اور اگر کسی موقع پر پڑھ لی جائے تو بظاہر کوئی حرج نہیں۔ اس صورت میں ان لفظوں کا مفہوم یہ ہو گا۔ یہاں کے لوگوں سے بہتر لوگ اور یہاں کے جوڑے سے بہتر جوڑا یعنی احباب وغیرہ۔ قرآن میں ہے:
﴿اُحْشُرُوْا الَّذِیْنَ ظَلَمُوْا وَاَزْوَاجَهُمْ﴾ اَیْ اَشْبَاهَهُمْ وَ اَمْثَالَهُمْ
’’یعنی ظالموں اور ان کے ازواج یعنی ان کے مشابہ لوگوں کو اکٹھا کرو۔‘‘
اور غیر شادی شدہ بالغ اگر فوت ہو جائے تو اس کے جنازے میں یہ دعا پڑھنے سے بھی یہی مقصود ہوگا۔ اور حدیث
’اِذَا صَلَّیْتُمْ عَلَی الْمَیِّتِ فَاَخْلِصُوا لَهُ الدُّعَاء‘(سنن ابن ماجه،بَابُ مَا جَاء َ فِی الدُّعَاءِ فِی الصَّلَاةِ عَلَی الْجِنَازَۃِ،رقم:۱۴۹۷)
کے عموم کا تقاضا ہے کہ نیک و بد سب کے لیے یہ دعائیں پڑھی جاسکتی ہیں۔ کیونکہ اخلاصِ دعا کا تعلق سب سے ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب