السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جو لوگ ضمائر بدلتے ہیں وہ عورت کے جنازہ میں الفاظ ’وَ اَهلاً خَیْرًا مِنْ اَهْلِهَا وَ زَوْجًا خَیْرًا مِنْ زَوْجِهَا‘ بالکل پڑھتے ہی نہیں۔ صحیح حدیث کی روشنی میں اصل بات کو واضح فرمائیں۔والسلام(محمد صدیق تلیاں، ایبٹ آباد)(۲۱ جنوری ۲۰۰۰ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
ضمائر بدلنے کی ضرورت نہیں۔ اہل اور زوج سے مراد وہی کچھ ہوگا جو جواب نمبر ۴ میں گزرا ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب