السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جنازہ اٹھایا ہوا ہو تو میت کے پاؤں قبلہ کی طرف ہو جائیں تو کوئی حرج تو نہیں؟ جب کہ قبرستان کی طرف جائیں تو پیٹھ قبلہ کی طرف ہوتی ہے(یعنی راستہ ہی ایسا ہے)
نیز بتائیں کہ قبلہ کی طرف پاؤں نہ کرنے کا حکم آیا حدیث سے ثابت ہے یا کہ صرف تعظیم اور اَدب کی خاطر ہے؟ (۲۶ جولائی ۱۹۹۶ء)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
میت کے پاؤں قبلہ رخ ہو جائیں تو کوئی حرج نہیں۔ کسی روایت میں منع نہیں آیا۔ البتہ اگر کوئی عمومی آیت
﴿وَ مَنْ یُّعَظِّمْ شَعَآئِرَ اللّٰهِ فَاِنَّهَا مِنْ تَقْوَی الْقُلُوْبِ﴾ (الحج:۳۲) کے پیش نظر ایسا کرلے تو یہ بھی درست فعل ہے۔
جب کہ دوسری طرف نماز پڑھنے کی بعض صورتوں میں قبلہ رخ پاؤں کرنے کا جواز بھی وارد ہے تو اس صورت میں ان روایات کو مستثنیات کی ہی حیثیت حاصل ہوگی۔
بہرصورت مسئلہ ہذا میں تشدد کا پہلو نہیں اختیار کرنا چاہے جونسی صورت ہو درست فعل ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب