سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(20) کیا غیر محرم مرد عورت کے جنازہ کو کندھا دے سکتا ہے؟

  • 25135
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 886

سوال

(20) کیا غیر محرم مرد عورت کے جنازہ کو کندھا دے سکتا ہے؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا غیر محرم مرد عورت کے جنازہ کو کندھا دے سکتا ہے؟ (ایک سائل۔لاہور) ( ۲ مئی ۱۹۹۷ء)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

غیر محرم مرد و عورت کے جنازہ کو کندھا دے سکتا ہے۔ حدیث میں ہے:

’إِذَا وُضِعَتِ الجِنَازَةُ ، وَاحْتَمَلَهَا الرِّجَالُ عَلَی أَعْنَاقِهِمْ ‘( صحیح البخاری، بَابُ حَمْلِ الرِّجَالِ الجِنَازَةَ دُونَ النِّسَاء ِ،رقم:۱۳۱۴)

یہاں امام بخاری رحمہ اللہ  نے اپنی صحیح میں بایں الفاظ تبویب قائم کی ہے:

’بَابُ حَمْلِ الرِّجَالِ الجِنَازَةَ دُونَ النِّسَاء ۔‘

یعنی ’’جنازہ کو صرف مرد کندھا دیں، عورتیں نہ دیں۔‘‘

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

جلد:3،کتاب الجنائز:صفحہ:88

محدث فتویٰ

تبصرے