السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
موت کے بعد غسل، جنازے اور دفن ہونے تک انسانی روح پر کیا بیتتی ہے؟ اس کے کیا احساسات ہوتے ہیں کیا وہ رشتہ داروں کو دیکھتا اور ان کی آہ و بکا کو سنتا ہے ، جسم کو چھونے سے اُسے تکلیف ہوتی ہے یا نہیں؟(سائل محمد اسلم عظیم منصوری، چونیاں)(۳ نومبر ۱۹۸۹ئ)
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس دوران بھی من وجہ روح کا تعلق بلا اعادہ… بدن سے قائم رہتا ہے جس کا احساس اسے مختلف امور میں کرادیا جاتا ہے۔ مثلاً صالح انسان شدت سے ثواب موعود کا منتظر رہتا ہے۔ جب کہ نافرمان پریشانی کا اظہار کرتا ہے۔اس پر امام بخاری رحمہ اللہ نے اپنی ’’صحیح‘‘ میں بایں الفاظ تبویب قائم کی ہے: ’بَاب قول المیت وهُوَ عَلی الجَنازة قَدِّمُوْنِیْ‘( باب اس بات کا کہ میت، اُس وقت جب کہ اس کی لاش چار پائی پر ہوتی ہے ، یہ کہتی ہے مجھے جلدی لے چلو)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب