السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
عید کی نماز میں تکبیرات اضافی کے بعد بحالتِ قیام ملنے والا آدمی دونوں رکعات امام کے ساتھ ادا کرتا ہے وہ اپنی تکبیرات جو امام کے ساتھ ادا نہ کرسکا ان کی ادائیگی کیسے کرے گا۔ جب کہ قیام کی حالت میں ملنے سے اس کی رکعات تو پوری ہوچکی ہیں۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بایں صورت فوت شدہ تکبیرات کی قضائی کی ضرورت نہیں، کیونکہ زوائد تکبیرات واجب نہیں۔ امام شوکانی رحمہ اللہ فرماتے ہیں:
’ وَالظَّاهِرُ عَدَمُ وُجُوبِ التَّکبِیرِ، کَمَا ذَهَبَ اِلَیهِ الجَمهُورُ، لِعَدم وَجد انِ دَلِیلٍ یَدُلُّ عَلَیهِ ‘(نیل الأوطار: ۳/ ۳۱۹)
’’ظاہر یہ ہے کہ تکبیر واجب نہیں، جس طرح کہ جمہور نے عدمِ دلیل وجوب کی بناء پر، اس مسلک کو اختیار کیا ہے۔‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب