سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(996) بارش کی وجہ سے مسجد میں مغرب اور عشاء کی نمازیں جمع کرنا

  • 25006
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 526

سوال

(996) بارش کی وجہ سے مسجد میں مغرب اور عشاء کی نمازیں جمع کرنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا زیادہ بارش ہونے کے باعث مسجد میںمغرب اور عشاء کی نماز کو جمع کرنا جائز ہے اگر شرعی لحاظ سے جائز ہے تو مغرب اور عشاء کی سنتوں کا کیا حکم ہے؟ دلیل دے کر واضح کریں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بارش کی صورت میں دو نمازوں کو جمع کرنا شرعی صریح نص سے ثابت نہیں۔ البتہ بعض نصوص سے مفہوم ہے اور بعض آثار و اقوال بھی اس امر کے مؤید ہیں۔ اس بناء پر اگر کوئی جمع کرے تو جواز ہے، لیکن اولیٰ نہیں۔ بایں صورت سنتوں کی بھی رخصت ہے۔ یہ بات ابن عباس رضی اللہ عنہما  کی مشہور حدیث:

’صَلَّیتُ مَعَ رَسُولِ اللّٰهِ ﷺ بِالمَدِینَةِ ثَمَانِیًا جَمعًا…الخ‘(المعجم الکبیر للطبرانی،رقم:۱۲۵۴۹) سے مأخوذ ہے۔ نص صریح سے ثابت ہے، کہ ایسے موقعہ پر اذان میں ’اَلَا صَلُّوا فِی الرِّحَالِ‘(صحیح البخاری،بَابُ الرُّخصَةِ فِی المَطَرِ وَالعِلَّةِ أَن یُصَلِّیَ فِی رَحلِهِ ،رقم:۶۶۶) کہا جائے ۔ لہٰذا اسی عمل کو اختیار کرنا چاہیے۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:803

محدث فتویٰ

تبصرے