السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جب آدمی صبح کی سنتیں گھر میں پڑھ کر مسجد کو چلا جائے اور جماعت کھڑی ہونے میں ابھی ٹائم باقی ہو تو کیا آدمی تحیۃ المسجد کی دو رکعتیں پڑھ سکتا ہے یا نہیں؟ مفصل جواب ارشاد فرمائیں۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
صبح کی سنتیں آدمی گھر میں پڑھ کر آئے اور مسجد میں جماعت کھڑی ہونے میں ابھی کچھ وقت ہو تو عمومِ حدیث ’اِذَا دَخَلَ اَحَدُکُمُ المَسجِدَ فَلَا یَجلِس حَتّٰی یُصَلِّی رَکعَتَینِ‘(صحیح مسلم، بَابُ استِحبَابِ تَحِیَّةِ المَسجِدِ بِرَکعَتَینِ، وَکَرَاهَةِ الجُلُوسِ …الخ،رقم:۷۱۴)
’’تم میں کوئی شخص جب مسجد میں داخل ہو تو بیٹھنے سے پہلے دو رکعت ادا کرے، کی بناء پر ’’تحیۃ المسجد‘‘ پڑھنی چاہیے‘‘ اور جس حدیث میں منع ہے اس سے مقصود انشائی(بلاسبب) نماز ہے۔ تاہم سببی نماز پڑھنی چاہیے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب