السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ایک آدمی سفر میں جا رہا ہے صبح کی نماز کا وقت ہو جاتا ہے چند آدمی اور بھی اس کے ساتھ نماز پڑھنے کے لیے تیار ہو جاتے ہیں اب جلدی جلدی وضو کرکے جماعت کھڑی کرتے ہیں تو وہ آدمی کہتا ہے کہ پہلے سنتوں کو ادا کرلیںوہ کہتے ہیں بعد میں پڑھ لیں اس نے روک دیا ۔سنتوں کا وقت پہلے ہے سنتیں پڑھو۔ پھر جماعت کریں گے کیا اس آدمی کا ایسا کرنا صحیح ہے یا بعد میں بھی سنت ادا کر سکتے ہیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اصل یہ ہے کہ فجر کی سنتیں فرضوں سے پہلے ادا کی جائیں۔ تنگیٔ وقت کی بناء پر بعد میں بھی ادا ہو سکتی ہیں۔ جن لوگوں نے بلا وجہ ان کو معرض التواء میں ڈالنے کا مشور دیا ہے۔ ان کا طرزِ عمل درست نہیں۔ جب وقت ہو، تو سنت فرض سے پہلے ادا کرنی چاہیے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب