سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(770) سوتے ہوئے نماز فوت ہو جانا

  • 24779
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 526

سوال

(770) سوتے ہوئے نماز فوت ہو جانا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر سوتے ہوئے نماز فوت ہو جائے تو پھر (نماز کے وقت کے  بعد) اس کو ادا کرتے ہوئے پوری نماز ادا کرنا ہوگی یا صرف فرض ادا کرنے ہوں گے اور دل میں نیت کیا کرنا ہوگی؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

فوت شدہ نماز کی نیت کرکے پوری پڑھے۔ ایک دفعہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم  اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم  کی سوئے ہوئے فجر کی نماز فوت ہو گئی تو سورج طلوع ہونے کے بعد انھوں نے سنتوں سمیت پوری پڑھی تھی۔(فصل رابع مشکوٰۃ) اور سنن ابوداؤد میں الفاظ یوں ہیں:

’ فَصَلُّوا رَکعَتَیِ الفَجرِ، ثُمَّ صَلُّوا الفَجرَ ، وَ رَکِبُوا ‘(سنن أبی داؤد،بَابٌ فِی مَنْ نَامَ عَنِ الصَّلَاةِ، أَوْ نَسِیَهَا،رقم:۴۳۷، عون المعبود :۱۶۸/۱)

’العون‘ میں ہے:

’ وَفِیهِ قَضَاءُ السُّنَّةِ الرَّاتِبَةِ ‘

یعنی اس حدیث میں دلیل ہے کہ سنن رواتب کی قضاء ہے۔ مزید دلائل کے لیے ملاحظہ ہو! (إعلام أھل العصر بأحکام رکعتی الفجر،  الفصل العاشر فی قضاء السنن والنوافل۔(ص:۲۳۴)

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:652

محدث فتویٰ

تبصرے