سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(675) تشہد میں ’’ السلام علی النبی‘‘ کہنا

  • 24684
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 551

سوال

(675) تشہد میں ’’ السلام علی النبی‘‘ کہنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بعض علماء کہتے ہیں کہ تشہد میں ’’ السلام علی النبی‘‘ کہنا صحابہ رضی اللہ عنہم  کا اجتہاد تھا،کہنا وہی چاہیے جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم  نے سکھایا تھا۔ یعنی ’’ السلام علیک ایھا النبی‘‘  کیا کسی ایک صحابی سے بھی صحیح سند سے یہ ثابت ہے کہ اس نے آپ کی وفات کے بعد بھی ’’ السلام علیک ایھا النبی‘‘ کہا ہو؟ مؤطا امام مالک رحمہ اللہ  کی شرح میں علامہ وحید الزماں  رحمہ اللہ  نے لکھا ہے کہ یہ امر صحابہ کرام رضی اللہ عنہم  سے ثابت ہو گیا تو واجب ہے اتباع اس کا ہم پر؟‘‘


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

’’اَلسَّلامُ عَلَیکَ ایُّھا النَّبِیّ‘‘ کے الفاظ تو عہد نبوت سے لے کر ثابت شدہ ہیں۔ نئے سِرے سے ان میں بحث کرنے کی ضرورت نہیں۔ جب کہ ’’السَّلام علی النبی‘‘ کا وقوع حادث ہے۔ اس میں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم  کے اجتہاد کا عمل دخل ہے۔ اشکال اجتہادی الفاظ پر ہونا چاہیے تھا، نہ کہ منصوص پر۔ مولانا وحید الزماں کا جو نظریہ ہے، دیگر بعض اہلِ علم بھی اسی بات کے قائل ہیں۔ لیکن جمہور کے ہاں ترجیح پہلے مسلک کو ہے دوسرے کا صرف جواز ہے۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو! مرعاۃ المفاتیح۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:576

محدث فتویٰ

تبصرے