سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(632) کسی رکعت کا درمیانی سجدہ رہ جائے تو…؟

  • 24642
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 563

سوال

(632) کسی رکعت کا درمیانی سجدہ رہ جائے تو…؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر نماز میں کسی رکعت کا سجدہ کسی وجہ سے رہ جائے تو سجدۂ سہو کفایت کر سکتا ہے یا نہیں؟ حدیث میں ہے کہ ایک نمازی کا آخری رکعت کا سجدہ حذف ہو گیا تھا تو آپﷺ نے اس کو سجدہ کرنے کا حکم دیا اور پھر تشہد مکمل کرنے پر سجدۂ سہو کا حکم فرمایا۔

اگر مذکورہ صورت کے علاوہ پہلی یا دوسری رکعت کا سجدہ حذف ہو جائے اور سلام پھیرنے سے پہلے یاد آ جائے تو کیا کرے؟ صحیح حدیث کی روشنی میں وضاحت فرمائیں۔ ( حافظ محمد حسین،حجرہ شاہ مقیم، اوکاڑہ)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

دو سجدوں میں سے اگر ایک سجدہ رہ جائے، تو جس رکعت میں سجدہ رہا ہے، وہیں سے نماز شروع ۔ جس کی صورت یہ ہے، کہ ایک سجدہ پہلے ہوچکا ہے، ایک سجدہ اورکر کے اس کے بعد والی رکعتیں پڑھ لے۔ پھر اخیر میں التحیات کے بعد سلام سے پہلے یا بعد میں سجدۂ سہو کرے۔ کیونکہ دونوں سجدے رکن ہیں۔ ایک کے چھوٹنے سے نماز نہیں ہوتی۔(فتاویٰ اہلحدیث از محدث روپڑی رحمہ اللہ :۲/۲۸۰)

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:541

محدث فتویٰ

تبصرے