سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(620) مقتدی تکبیر تحریمہ اور تکبیراتِ انتقال اور ’’رَبَّنَا لَکَ الحَمد…الخ‘‘ کا بھول جائے

  • 24630
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 998

سوال

(620) مقتدی تکبیر تحریمہ اور تکبیراتِ انتقال اور ’’رَبَّنَا لَکَ الحَمد…الخ‘‘ کا بھول جائے

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر کوئی شخص امام کی اقتداء میں کوئی فرض چیز بھول جائے۔ مثلاً: آنحضرتﷺ نے تکبیر تحریمہ اور تکبیراتِ انتقال اور ’’رَبَّنَا لَكَ الحَمد…الخ‘‘ کا حکم دیا ہے اور امر وجوب کے لیے ہوتا ہے بعض علماء مندرجہ بالا امور کو فرض کہتے ہیں تو ان علماء کے نزدیک اگر مقتدی ان میں سے کچھ بھول جائے یا سورۃ فاتحہ کی چھ آیتیں پڑھے اور رکوع میں جانے کے بعد یاد آئے کہ ایک آیت نہیں پڑھی تو کیا ان امور میں سے کچھ بھولنے پر ( ان علماء کے نزدیک) امام کے سلام پھیرنے کے بعد مقتدی ایک آیت مزید پڑھ کر سجدۂ سہو کرے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اہلِ علم کے ایک گروہ کے نزدیک یہ امور واجب ہیں۔ جب کہ جمہور علماء اس کے خلاف ہیں۔ بظاہر اوّل الذکر گروہ کے دلائل قوی ہیں۔ لہٰذا ان اُمور میںسے جہاں سے کوئی شے رہ جائے، اس رکعت سے  دوبارہ نماز پڑھنی ہو گی۔ اسی طرح جن لوگوں کے نزدیک فاتحہ واجب ہے۔ آیت فوت ہونے کی صورت میں دوبارہ اس رکعت کو پڑھنا ہو گا، کیونکہ فاتحہ کا اطلاق کُل پر ہے۔ بعض پر نہیں۔ یاد رہے آیت کو اپنے محل پر پڑھا جاتا ہے۔ بلا محل تلاوت ناقابلِ اعتبار فعل ہے۔ (الاعتصام، لاہور: ۲ جون ۱۹۹۵ء)

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:537

محدث فتویٰ

تبصرے