سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(573) مقتدی کا امام کے ساتھ اللہ اکبر یا سمع اللہ وغیرہ کے الفاظ کہنا

  • 24583
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 571

سوال

(573) مقتدی کا امام کے ساتھ اللہ اکبر یا سمع اللہ وغیرہ کے الفاظ کہنا

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا مقتدی امام کے ساتھ ’’ اللہ اکبر‘‘ اور ’’ سمع اللہ، وغیرہ کے الفاظ کہے یا کہ نہ کہے؟ مثلاً جب امام رکوع کو جاتا ہے تو کہتا ہے ’اَللّٰہ اَکبَر‘ تو مقتدی بھی اﷲ اکبر کہے اور اٹھتے ہوئے امام کہتا ہے’سَمِعَ اللّٰہُ …الخ‘  اور کیا مقتدی بھی ’سَمِعَ اللّٰہُ ‘ کہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

امام کے ساتھ مقتدی بھی تکبیرکہے۔حدیث میں ہے:

’ اِذَا کَبَرَ فَکَبِّرُوا، أی للإحرَامِ، أَو مُطلَقًا۔ فَیَشمَلُ تَکبِیرَ النَّقل۔ زَادَ اَبُودَاؤدَ، وَ لَا تُکَبِّرُوا حَتّٰی یُکَبِّرَ ‘المرعاة:۱۲۱/۲

مقتدی کے لیے تسمیع کے بارے میں اہلِ علم کا اختلاف ہے ۔ اصل یہ ہے کہ صرف تحمید پر اکتفاء کرے۔ صاحب’’المرعاۃ‘‘ فرماتے ہیں:

’ وَلَیسَ فِی جَمعِ المَأمُومِ بَینَ التَّسمِیعِ، وَالتَّحمِیدِ۔ حَدِیثٌ صَحِیحٌ صَرِیحٌ۔ قَالَ الحَافِظُ : زَادَ الشَّافِعِیُّ أَنَّ المَأمُومُ یَجمَعُهُمَا أَیضًا، لٰکِن لَم یَصِح فِی ذٰلِكَ شَیئٌ‘ (۶۳۷/۱)

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:503

محدث فتویٰ

تبصرے