سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(510) مقتدی کے آمین کہنے کا مقام

  • 24520
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 602

سوال

(510) مقتدی کے آمین کہنے کا مقام

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

میں نے ہفت روزہ ’’اہلِ حدیث‘‘ میں حافظ عبدالستار الحماد صاحب کا فتویٰ پڑھا کہ امام اور مقتدی کو بیک وقت آمین کہنا چاہیے۔ علامہ البانی رحمہ اللہ  نے صفۃ صلوۃ النبی اردو، ص:۱۶۵ (سلسلۃ الاحادیث الضعیفہ ،حدیث:۹۵۲) اور صحیح الترغیب والترہیب(ج:۱/ ۲۰۵) میں لکھا ہے:

 ’’مقتدیوں کی آمین امام کے ساتھ بآواز بلند ہونی چاہیے، نہ امام سے سبقت کریں اور نہ امام سے مؤخر کریں۔‘‘

لیکن ہماری مسجد کے امام صاحب کہتے ہیں کہ امام آمین کہہ کر فارغ ہوجائے تو بلاتاخیر مقتدیوں کو آمین کہنی چاہیے۔ جب تک امام مکمل طور پر آمین نہ کہہ چکے مقتدی آمین کہنا شروع نہ کریں۔‘‘

مولانا! صحیح بات کون سی ہے پہلی یا دوسری؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مقتدی کی آمین امام کے ساتھ ہی ہونی چاہیے۔ جمہور اہلِ علم کا مسلک یہی ہے اور یہی اظہر ہے۔ ملاحظہ ہو! مرعاۃ المفاتیح :۱/ ۵۹۳۔

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:430

محدث فتویٰ

تبصرے