السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
جَہری نمازوں میں فاتحہ خلف الامام پڑھنے کے بعد ’’آمین‘‘ اپنی کہہ چکنے کے بعد کیا پھر دوبارہ جہرًا امام کے ساتھ ’’آمین‘‘کہی جائے۔ یا کہ فاتحہ پڑھنے کے بعدخود آہستہ آمین کہے بغیر ’’ آمین‘‘ جہراً کہنے کے لیے امام کی قرأتِ فاتحہ ختم ہونے کا انتظار کیا جائے ؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حدیث ’ اِذَا اَمَّنَ الاِمَامُ فَاَمِّنُوا ‘"سنن أبی داؤد،بَابُ التَّأْمِینِ وَرَاء َ الْإِمَامِ ،رقم:۹۳۶" کا تقاضا یہ ہے، کہ (آمین) امام کے ساتھ کہی جائے اور جَہری نمازوں میں سورہ ٔ فاتحہ کی قرأت میں سبقت کی بجائے امام کی پیروی ہونی چاہیے۔ تاکہ (آمین) میں امام کے ساتھ موافقت ہو سکے اور اقتداء کا مقصد حاصل ہو۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب