السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
قرآن کریم کی آیت﴿وَ اِذَا قُرِء القُراٰنُ فَاستَمِعُوا لَهٗ واَنصِتُوا﴾(النحل:۹۸) کی شانِ نزول کی وضاحت فرمادیں۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اس آیت کی شانِ نزول کے بارے میں متعدد اقوال ہیں۔ علامہ عبد الحی لکھنوی نے ’’امام الکلام‘‘ میں سات اقوال ذکر کیے ہیں۔ ساتواں قول یہ ہے کہ نبیﷺ اس کے مخاطب ہیں۔ نزولِ قرآن کے وقت آپ ساتھ ساتھ پڑھتے، تو اس آیت کے ذریعے آپﷺ کو حکم دیا گیا ہے، کہ آپ قرآن کو سنا کریں۔
نیز امام رازی ’’تفسیر کبیر‘‘ میں فرماتے ہیں :کہ اس آیت میں خطاب کفار سے ہے۔ مسلمان اس کے مخاطب ہی نہیں اس قول کو انھوں نے حسن قرار دیا۔(۸۵/۸)، اور یہ بھی ذکر فرمایا ہے: کہ کفار کے قول ﴿لَاتَسمَعُوا لِهٰذَا القُراٰنِ﴾(حم السجدۃ:۲۶) کے جواب میں استماع(غور سے سنتے ) اور انصات (خاموشی) کا حکم دیا گیا ہے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب