السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اگر کوئی شخص کسی دوسرے فرد کو نقصان پہنچانے کے لیے جان بوجھ کر جھوٹ بولے تو کیا اس کے پیچھے نماز پڑھنا جائز ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
عمداً جھوٹ بولنے والے آدمی کو امام نہیں بنانا چاہیے۔ ’’دارقطنی‘‘ میں حدیث ہے:
’اِجعَلُوا اَئِمَتَکُم خِیَارَکُم‘سنن الدارقطنی،بَابُ تَخفِیفِ القِرَاءَةِ لِحَاجَةٍ،رقم:۱۸۸۱
’’اپنے امام بہتر لوگوں کو بنایا کرو۔‘‘
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب