السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
ہمارے ایک نمازی بزرگ کے ہمارے امام صاحب کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہیں نہ وہ امام صاحب سے بول چال کرتے ہیں نہ سلام دعا۔ بلکہ یوں کہیے کہ وہ امام صاحب کو دل سے پسند ہی نہیں کرتے مگر وہ ان کے پیچھے نماز پنجگانہ ادا کرتے ہیں۔ کیا ایسی صورت میں ان بزرگ صاحب کی نماز ہو جاتی ہے؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
امام صاحب سے تعلقات کشیدہ ہونے کے باوجود شخص ہذا کا اس کی اقتداء میں نماز ادا کرنا مستحسن فعل ہے۔ نماز قبول ہو جائے گی۔ ان شاء اﷲ ۔ البتہ نماز یوں اور متعلقین احباب کو چاہیے کہ ان دونوں کی آپس میں صلح کے لیے کوشاں رہیں۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے عام حالات میں تین دن سے زیادہ آپس کے بائیکاٹ سے سختی کے ساتھ منع فرمایا ہے۔ (واﷲ ولیّ التوفیق)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب