السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
چند بندے ایسے ہیں جو کہ جس امام کے پیچھے نمازیں پڑھتے ہیں، اُس کو امامت کے لیے ناقص سمجھتے ہیں۔ قطع نظر اس سے کہ وہ امام ناقص ہے یا نہیں۔ مگر یہ لوگ اپنے امام کو ناقص سمجھتے ہیں، تو کیا ناقص امام کی اقتداء میں ان کی نمازیں ادا ہو جائیں گی؟جواب قرآن و حدیث کی روشنی میں الاعتصام میں شائع کریں۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
وہ مقتدی جو اپنے امام کو ناقص سمجھتے ہیں۔ اگر اس میں کوئی ایسا عیب ہے، جو شرعی طور پر امامت سے مانع ہے۔ مثلاً : کبائر کا مرتکب ہے، تو ایسی صورت میں امام ہذا کو لازماً بدل لینا چاہیے۔ کیونکہ امام متقی ، پرہیز گار اور اخلاقِ حسنہ کا حامل ہونا چاہیے اور اگر اس کو ناقص سمجھنے کی کوئی دنیاوی وجہ ہے، تو بایں صورت مقتدیوں کو اظہارِ ندامت کرکے اپنے قبیح فعل سے تائب ہونا چاہیے اور آپس میں اخوتِ اسلامی کا مظاہرہ کرنا چاہیے۔ ورنہ اندیشہ ہے کہ ان کے اعمال میں نقصِ کبیر(بہت بڑا نقص) پیدا ہو جائے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب