سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(398) شوہر مقتدی اور بیوی امام

  • 24408
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 587

سوال

(398) شوہر مقتدی اور بیوی امام

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ہمارے والد بہت ضعیف ہیں، وہ نماز کے لیے مسجد نہیں جاسکتے ۔ میری والدہ نماز وغیرہ کے ضروری مسائل جانتی ہے۔ کیا میرے والد اپنی بیوی کے پیچھے اسے امام بناء کر نماز پڑھ سکتے ہیں؟ اگر پڑھ سکتے ہیں تو کس جگہ کھڑے ہوں گے آگے، پیچھے یا برابر؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جب شوہر مقتدی ہو اور عورت امام، تو درمیان میں پردہ کر کے شوہر دائیں طرف برابر کھڑا ہوگا۔

حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا فرمان ہے:

’ تَستَرُ بَینكَ وَ بَینَهَا بِثَوبٍ ثُمَّ تُصَلِّی بِحَذَائِكَ ‘منتخب کنز العمال:۲؍ ۲۰۷

’’عورت اپنے شوہر اور اپنے درمیان کپڑے کا پردہ لٹکالے، پھر اس کے برابر کھڑی ہو کر نماز پڑھائے۔‘‘

سبل السلام میں اُمِ ورقہ کی حدیث کے تحت امیر صنعانی فرماتے ہیں:

’ وَالحَدِیثُ دَلِیلٌ عَلٰی صِحَّةِ إِمَامَةِ المَرأَةِ أَهلَ دَارِهَا، وَ إِن کَانَ فِیهِمُ الرَّجُلُ ، فَاِنَّهٗ کَانَ لَهَا مُؤَذِّنٌ ، وَ کَانَ شَیخًا، کَبِیرًا کَمَا فِی الرِّوَایَةِ۔ وَالظَّاهِرُ أَنَّهَا کَانَت تُؤَمُّ، وَ غُلَامَهَا ، وَ جَارِیَتَهَا۔‘ سبل السلام :۳؍ ۹۸

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:358

محدث فتویٰ

تبصرے