سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(397) کیا گھر میں عورتوں کی امامت کے لیے مرد امام رکھا جا سکتا ہے ؟

  • 24407
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 677

سوال

(397) کیا گھر میں عورتوں کی امامت کے لیے مرد امام رکھا جا سکتا ہے ؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا مرد عورتوں کی امامت کروا سکتا ہے؟عورتیںچونکہ مسجد میں جا کر نماز نہیں پڑھ سکتیں اس لیے اگر وہ گھر میں کسی مرد کی امامت میں نماز پڑھ لیں تو کیسا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

مرد کو چاہیے کہ مسجد میں آکر باجماعت نماز پڑھے۔ عورتوں کی امامت کوئی باصلاحیت عورت کر ا سکتی ہے اور اس صورت میں وہ آگے الگ کھڑی ہونے کی بجائے عورت کی صف میں ہی کھڑی ہو گی۔ (قیام اللیل، امام مروزی) حضرت اُمّ ورقہ اہل خانہ کی امام تھیں۔  ملاحظہ ہو! (سنن ابو داؤد) سنن أبی داؤد،بَابُ إِمَامَۃِ النِّسَاء ِ،رقم:۵۹۲،السنن الکبرٰی للبیہقی،بَابُ إِثْبَاتِ إِمَامَۃِ الْمَرْأَۃِ ،رقم:۵۳۵۳

ویسے بھی عورتوں کے لیے باجماعت پڑھنا ضروری نہیں اور ضرورت کی بناء پر مرد بھی عورتوں کی امامت کراسکتا ہے حضرت ابی بن کعب تراویح میں عورتوں کی امامت کراتے تھے۔ تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو! عون المعبود(۲۳۱/۱)

  ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ حافظ ثناء اللہ مدنی

کتاب الصلوٰۃ:صفحہ:357

محدث فتویٰ

تبصرے