السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
اقامت کس وقت کہنی چاہیے جب کہ امام مقتدی کے پاس ہی تلاوت ِ قرآن میں یا کسی شخص سے مصروفِ گفتگو ہے اور وہ اقامت کی آواز سن سکتا ہے یا صرف امام کے جائے امامت پر قدم رکھ چکنے کے بعد اقامت کہی جائے گی؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
امام جب امامت کے فرائض کی ادائیگی کے لیے تیار ہو۔ اس کی حالت یا کیفیت چاہے جونسی ہو، اس وقت تکبیر کہی جا سکتی ہے۔ اقامت کے لیے اس کا جائے مصلّی پر کھڑا ہونا ضروری نہیں۔ مؤذن رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم حضرت بلال رضی اللہ عنہ کی عام طور پر عادت تھی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر سے نکلتے ہی فوراًاقامت کہہ دیتے۔
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب