السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
گزشتہ شمارہ نمبر ۲۰ میںکلماتِ اذان و اقامت پر بحث کی گئی ۔اس میں روایت حضرت ابی محذورہ رضی اللہ عنہ (مسلم شریف بحوالہ مشکوٰۃ) لکھی جس کے لفظ یہ تھے۔’’اللّٰہ اکبر۔ اللّٰہ اکبر۔ اللّٰہ اکبر۔ اللّٰہ اکبر۔‘‘ جب کہ مسلم شریف جلد اوّل،صفحہ نمبر۳۶۰، حدیث۷۴۶، میں الفاظ صرف ’’اللّٰہ اکبر۔ اللّٰہ اکبر‘‘ہیں۔ تفصیل سے بیان فرمائیں؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے ابن القطان سے ذکر کیا ہے کہ صحیح مسلم کی بعض روایات میںچار دفعہ تکبیر کا ذکر ہے۔ یہ اس لائق ہے کہ صحیح میں اسی کا شمار کیا جائے۔ ابن القطان نے کہا ہے کہ اس سلسلہ میں صحیح بات یہ ہے کہ تکبیر چار دفعہ ہو۔ اس سے یہ بات درست ثابت ہوتی ہے کہ اذان کے انیس کلمے ہیں، جس طرح کہ دوسری روایت میں تصریح ہے۔ قاضی عیاض رحمہ اللہ نے بھی کہا ہے کہ فارسی کے بعض طُرق میں صحیح مسلم میں چار دفعہ کا ذکر ہے۔ المرعاۃ:۴۲۳/۱
حافظ ابن حجر رحمہ اللہ فرماتے ہیں کہ:
’وَیَظهَرُ لِهٰذَا التَّقرِیرِ تَرجِیحُ قَولِ مَن قَالَ بِتَربِیعِ التَّکبِیرِ فِی أَوَّلِهٖ عَلٰی مَن قَالَ بِنِیَّتِهٖ‘ فتح الباری:۲۸۳
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب